نئی دہلی،3جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)آسارام معاملے میں گواہوں کی حفاظت کے معاملے میں سپریم کورٹ نے ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان، گجرات اور مدھیہ پردیش حکومت کو جواب دینے کا آخری موقع دیا ہے۔چار ہفتے میں جواب داخل کرنے کو کہا ہے،اب اس معاملے کی سماعت 6 ہفتے بعد ہوگی،4مارچ کو سپریم کورٹ نے ہریانہ اور اتر پردیش کی حکومتوں کو آسارام کے کیس میں چار گواہوں کو تحفظ دینے کا حکم دیا تھا۔درخواست گزار نے عدالت کو معلومات دی کہ ہریانہ، راجستھان اور اتر پردیش حکومتوں کی جانب سے معاملے میں ابھی کوئی جواب داخل نہیں ہوا ہے۔ایسے میں گواہوں کو تحفظ فراہم کرایا جائے کیونکہ ان کی جان کا خطرہ بنا ہوا ہے۔
دراصل گواہوں کے قتل اور دھمکانے کے الزام کے معاملے میں سی بی آئی یا ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ کرنے والی درخواست پر کورٹ نے مرکزی حکومت اور ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش اور راجستھان کی حکومتوں کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا تھا۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ 10اہم گواہوں میں سے تین کا قتل ہو چکا ہے اور باقی سات پر قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں۔عرضی میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ آسا رام اور ان کے بیٹے نارائن سائیں کی طرف س تنترپوجا کو لے کر بھی سی بی آئی جانچ کروائی جائے۔درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ وہ دونوں تنترپوجا کسی چھوٹے بچے کی لاش کے سامنے کرتے ہیں۔